Beti Aur Jaheez
Beti Aur Jaheez
جہیز
جہیز کیا ہے اُس باپ سے
پوچھو جس کی زمین بھی چلی
گئی اور بیٹی بھی۔۔۔!
بیٹی کے جہیز کے فرنیچر
کی پالش تک اُتر گئی
پر باپ کا قرضہ نہیں
اترا۔۔
رسم جہیز نے مار دیں بے شماربیٹیاں
اب تو اس رواج سے ہیں بیزار بیٹیاں
کیسے انہیں جہیز دے،کیسے شادیاں کرے،
جس غریب باپ کی ہوں دو چار بیٹیاں۔۔
بیٹیوں کے اچھے مقدر
سے بڑھ کر ماں باپ
کے لیے کوئی خوشی
نہیں ہوتی۔۔
کسی کی بیٹی کی زندگی خراب کرنا
ایک قرض ہے جو ایک نہ ایک دن
آپ کی بیٹی کو اپنی زندگی سے ادا کرنا
پڑےگا۔۔
بیٹے کو اتنا پڑھاؤ کہ
جہیز مانگنے کی ضرورت نہ پڑے
اور بیٹی کو اتنا پڑھاؤ کہ جہیز دینے
کی ضرورت نہ پڑے۔۔
باپ سے بے دھڑک
بولنے والی بیٹی جب کسی نام
سے جڑتی ہے تو پھر سوچ سمجھ
کر بولا کرتی ہے۔۔
اے جہیز کے مارو!
تم نہ سمجھ پاؤ گے،
ماں باپ کی مجبوریوں
کو بیٹیاں سمجھتی ہیں۔۔
باپ سے بے دھڑک
بولنے والی بیٹی جب کسی نام
سے جڑتی ہے تو پھر سوچ سمجھ
کر بولا کرتی ہے۔۔
زندگی اور حالات جب تھکا دیتے ہیں
اس لمحے ابو کی یہ بات ہمت اور
حوصلہ بڑھا دیتی ہے کہ میری
بیٹی بہت بہادر ہے۔۔
یہ بیٹیوں کی کہانی بھی عجیب ہے
جہاں پیدا ہوتی ہے وہاں مہمان ہوتی
ہیں اور جب رخصت ہوتی ہیں وہاں
ملکیت سمجھی جاتی ہیں،مقدر کی
گارنٹی پھر بھی کوئی نہیں۔۔
باپ نے پاؤں میں پگڑی رکھ دیماں نے ہاتھ جوڑ دیے بیٹی نے روتےہوئے زندگی گزار دیکوئی ثانی نہیں لڑکی کے حوصلے کا۔۔
Beti Aur Jaheez