30 Best Poetry In Urdu
30 Best Poetry In Urdu
Shayari Ko Rooh Ki Gaza kehna Glait nahi Kiyoun k Poetry mein Insan Apne feeling ko biyan krta hai, Apna Dard Biyan krta wo jo kysi aur se nahin keh skta wo lafzon ki surat mein beyan krta hai aur Parhne waly ko apna dard usi mein nazar aata hai.30 Best Poetry In Urdu
خاک ہو جاتا ہے انسان
ایک خاک سے بنے انسان کے پیچھے
معمول بن گیا ہے میرا راتوں کو جاگنا
نیندیں میرے وجود کی اک شخص لے گیا
جس گھڑی تم سے بات ہوتی ہےوہی گھڑی میری کائنات ہوتی ہے
30 Best Poetry In Urdu
حسرتوں کے دفن ہونے کا سامان ہو نا چاہیےدل کے ایک کونے میں قبرستان ہونا چاہیے
ہم اگر تیرے خدو حال بنانے لگ جائیںصرف آنکھوں پر کئی ایک سال لگ جائیں
تیری محبت حیات کو لکھوں کس غزل کے نام سےتیرا حسن بھی جان لیوا تیری سادگی بھی کمال ہے
دل تمہارا ہے ہمیشہ ہی تمہارا ہو گاکون کہتا ہے مجھے عشق دوبارہ ہو گا
سانسیں بھی کر دُوں تیری سانسوں میں منتقلاس سےزیادہ اور کس طرح چاہوں تجھے
بارش سے زیادہ اثر ہوتا ہے یادوں میںاکثر بند کمروں میں لوگ زیادہ بھیگ جاتے ہیں
کالی راتوں کو بھی رنگین کہا تھا میں نےتیری ہر بات پہ آمین کہا تھا میں نے
تیری طلب کی حد نے ایسا جنون بخشاہم خود کو بھول بیٹھے ہیں تجھے یاد کرتے کرتے
یہ رابطوں میں غفلت اور یہ بھولنے کی عادت
کہیں دور نہ ہو جانا یونہی دور رہتے رہتے
میں کہاں سے لاؤں مجھے بتا بکتا کہاں ہےوہ نصیب جو تجھے ہمیشہ کیلئے میرا کر دے
مجھے گرتے ہوئے پتوں نے سکھایا ہےبوجھ بن جاؤ گے تو اپنے ہی گرا دیتے ہیں
اس کے لہجے سے مجھے بس یہ معلوم ہوااسے دُشوار لگتا ہے اب مجھے سے تعلق رکھنا
سانس بھی لوں تو اُس کی مہک آتی ہے
اُس نے ٹھکریا ہے مجھے اتنے قریب آنے کے بعد
چاہا نہیں کسی کو اسے چاہنے کے بعد
اپنے نگاہ کا مجھے معیار یاد ہے
پیار کا رشتہ بھی زمین اور سورج جیسا ہے
اگر کوئی تیسرا آجائے تو گرہن لگ جاتا ہے
یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ باقیبھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
آنکھوں سے شروع ہو کر کہانی الفت تک جا پہنچی ہےجب ہم کو ہوش آیا تو بات محبت تک جا پہنچی تھی
رابطے حد سے گزر جائیں تو غم ملتے ہیں
ہم اسی واسطے لوگوں سے کم ملتے ہیں
تقاضے ختم ہی نہیں ہوتے زندگانی کے
کبھی ایسا ضروری ہے کبھی ویساضروری ہے
پوچھا تھا اُس نے حال کئی مدتوں کے بعد
کچھ پڑ گیا ہے آنکھوں میں یہ کہہ کر رو پڑے
محبت تو تھی پر یہ بیقراری تو نہ تھی پہلے
الہیٰ آج کیوں یاد آتی ہے بے اختیار اُس کی
کسی پر مرنے سے ہی شروع ہوتی ہے محبت
عشق زندہ لوگوں کا کام ہی نہیں
ترس آتا ہے مجھے اپنی معصوم پلکوں پر
جب بھیگ کر کہتی ہیں اب رویا نہیں جاتا
سب مل جائے تو تمنا کس کی کرو گی ؟
ادھوری خواہشیں ہی تو جینے کی مزا دیتی ہیں !
ہاتھ سے ایسے ہاتھ ملاؤ کہ لکیریں ایک ہو جائیں
کبھی تو اتنے پاس آؤ کہ سانسیں ایک ہو جائیں
دُعا کرو ہمارے بھی دن بدل جائیں
طبعیت نہ ساز ہے کہ کاش انتقال کر جائیں
ہاں میں خاموش محبت کا بھرم رکھ نہ سکیہاں میں نے تمہارا نام خدا کو بتا رکھا ہے