Zindagi aqwal e zareen
Zindagi aqwal e zareen
زندگی جنہیں خوشیاں نہیں دیتی
اُنہیں تجربہ بہت دیتی ہے
سادگی کی باتیں سبھی کرتے ہیں
پر مرتے سبھی چہرے پر ہی ہیں
دُنیا وہ کتاب ہے
جو کبھی نہیں پڑھی جا سکتی
لیکن زمانہ وہ اُستاد ہے
جو سب کچھ سیکھا دیتا ہے
کسی نے مجھ سے پوچھا کہ پوری زندگی کیا کیا
تو میں نے ہنس کر جواب دیا
کسی کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا
تم ایسے لوگوں کی پرواہ کرنا چھوڑ دو
جو تمہارا دل دُکھاتے ہیں
وہ لوگ تمہارا دل دُکھانا چھوڑ دیں گے
خاموشی سے جو کہا جا سکتا ہے
وہ الفاظ سے نہیں کہا جا سکتا
اور دل سے جو دیا جا سکتا ہے
وہ ہاتھ نہیں دیا جا سکتا ہے
Zindagi aqwal e zareen
میں نے اپنی زندگی میں
سارے مہنگے سبق سستے
لوگوں سے ہی سیکھے ہیں
اچھے بُرے ہر جگہ ہوتے ہیں
لیکن خرابی تب پیدا ہوتی ہے جب بُروں کو سر پر
اور اچھوں کو پیروں میں بٹھایا جائے
آنسوں بہانے سے کوئی اپنا نہیں ہوتااور جو اپنے ہوتے ہیںوہ رونے کہاں دیتے ہیں